باقر العلوم یونیورسٹی کے ایک وفد، جسے اسلامی ثقافت اور مواصلاتی تنظیم کی طرف سے ثقافتی مکالمے کے ایک وفد کے طور پر ازبکستان کے شہر تاشقند میں بھیجا گیا ہے، نے اسلامی جمہوریہ ایران کے سفیر سے ملاقات میں دونوں ممالک کے درمیان مختلف ثقافتی اور سماجی مشترکات پر تبادلہ خیال کیا۔
باقر العلوم یونیورسٹی کے شعبہ تعلقات عامہ کی رپورٹ کے مطابق تاشقند میں اسلامی جمہوریہ ایران کے معزز سفیر محمد علی اسکندری نے وفد کا خیر مقدم کیا اور ازبکستان کے موجودہ ثقافتی، تاریخی اور سماجی حالات کا جائزہ پیش کیا۔ انہوں نے سائنس اور علم میں ایران کی صلاحیتوں کے ساتھ ساتھ اس کی تعلیمی ترقی کو ایسے ممالک کے ساتھ روابط کی بنیاد کے طور پر اجاگر کیا۔
انہوں نے کہا، "حالیہ برسوں میں ازبکستان کی بنیادی تشویش جامع ترقی حاصل کرنا ہے، خاص طور پر اقتصادی میدان میں۔ لہٰذا، وہ ایسے کسی بھی تعاون کا خیرمقدم کرتے ہیں جو ازبکستان میں مزید پیش رفت کا باعث بنے۔ ازبک عوام ایرانیوں کا بہت احترام کرتے ہیں اور ان کے مشترکہ تاریخی رشتوں کو اپنی شناخت اور ثقافت کا لازمی جزو سمجھتے ہیں۔
ازبک معاشرے میں خواتین کے کردار کا ذکر کرتے ہوئے، اسکندری نے کہا، "خواتین ازبک معاشرے میں بہت بااثر کردار ادا کرتی ہیں۔ حالیہ برسوں میں ازبک خواتین میں حجاب اختیار کرنے، شادی کرنے اور بچے کی پیدائش میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ حکومت نے اس رجحان کا خیرمقدم کیا ہے اور نوجوانوں کو خاندانوں کی کفالت اور شادی اور بچے کی پیدائش کو فروغ دینے کے لیے مختلف سہولیات فراہم کی ہے۔
آخر میں، ایرانی سفیر نے باقر العلوم یونیورسٹی کے وفد کے اراکین پر زور دیا کہ وہ اپنے علمی ہم منصبوں اور شخصیات کے ساتھ گہرائی سے علمی بات چیت کریں، اس طرح اعتماد کو فروغ ملے گا اور سنجیدہ علمی اور سائنسی تعاون کی راہ ہموار ہوگی۔